تبدیلی سرکار کو محتاط رھناہو گا !!!تحریر؛ محمّد عدنان انجم ۔۔۔موبائل نمبر 0320.7780152
تیرا دسمبر دوہزار بیس کا دن وا قعی تاریخ ساز تھا ۔۔۔ پاکستان کے تمام ٹی وی چینلز سوائے ایک دو کو چھوڑ کر ۔۔۔جلسے کی کامیابی کی نوید سنا رہے تھے ۔۔۔پی ڈی ایم رہنماؤں کا مور ال کافی بلندتھا ۔۔۔تمام نیوز چینلز آج کے جلسے کو مینار پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ قرار دے رہے تھے ۔۔۔مگر اللہ کی مرضی پھر وہ ہوگیا جس کا کسی کو بھی گماں نہ تھا ۔۔۔یہ بات پی ڈیم ایم رهنماؤں کے لیے کافی اچنبھے والی تھی ۔۔۔
لاہور کے جلسے کے لیے میدان لگ چکا تھا۔۔۔ جلسے کو شروع ہوئے کافی وقت گزر بھی چکا تھا ۔۔۔مگر جلسہ گاہ ایسے خالی تھی ۔۔۔جیسے یہاں پر جلسہ تو درکنار ایک کامیاب سرکس کو دیکھنے جتنا بھی کروڈنہیں تھا ۔۔۔ جلسہ کی ناکامی پر پی ڈی ایم رهنماؤں کے رنگ ایسے فق تھےجیسا کہ گھر کی میت کو ابھی دفنا کے آئے ہوں ۔۔۔پی ڈی ایم رھنماؤں کے ساتھ آج لاہوریوں نےعین ایسے ہی سلوک کو دهرایاتھا ۔۔۔ جیساسلوک بلندوبانگ دعوؤں کی حامل انڈین کرکٹ ٹیم کے کے ساتھ چمپین ٹرافی 2017 میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے کیا تھا ۔۔۔
لاہور کا جلسہ ایک حساب سے واقعی تاریخی تھا ۔۔۔کیوں کہ نہ صرف اس میں پی ڈی ایم رہنماؤں کاملک مخالف نظریہ لاہور کے لوگوں نے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن کردیا ہے ۔۔۔ بلکہ اس جلسہ نے ابو بچاؤ مہم کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔۔۔
اگرچہ لاہور جلسے کی ناکامی پی ڈی ایم کی بہت بڑی ناکامی ہے ۔۔۔جو مجھ سمیت تمام ناقدین کے لئے اچنمبے کا باعث ہے ۔۔
۔ مگر سوال یہ ہے کہ ،کیا اس ناکامی کے بعد پی ڈی ایم تحریک تھم جائے گی ؟؟؟۔۔۔اور سوال یہ بھی ہے کہ پی ڈی ایم تحریک اس کے بعد گھر بیٹھ جائے گی ؟؟؟۔۔۔
نہیں ایسا بالکل نہیں ہوگا !!!بلکہ میرے اندازے کے مطابق پی ڈی ڈی ایم پہلے سے بہتر ہو کر دوبارہ میدان میں آئے گی ۔۔۔ اور اس کی بڑی وجہ بلاول ہیں ، جی ہاں آپ نے بالکل صحیح پڑھا بلاول،بلاول بھٹو زرداری
اب آپ یہ سوچ رہے ہونگے کہ بلاول کیسے خطرناک ہو
سکتا ہے ؟؟؟ ۔۔۔تو جناب اس کا بلکل سادہ سا جواب ہے ۔۔۔ کہ بلاول، زرداری کی وجہ سے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔۔۔جو ایک زیرک آدمی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شاطر سیاستدان بھی ہے۔۔۔ زرداری صاحب یہ بات بخوبی جان چکے ہیں۔۔۔ کہ پی پی پی اب سندھ تک محدود ہوچکی ہے ۔۔۔اور عین ممکن ہے کہ شفاف انتخابات کی صورت میں اسے2023 میں سندھ سے بھی ہاتھ دھونے پڑیں ۔۔۔یہاں پر اس بات کی وضاحت بھی لازمی ہے کہ تحریک انصاف کو بھی اپنی کارکردگی بہتر بنانی پڑ ےگی۔۔۔ تحریک انصاف کو مہنگائی پر مکمل طور پر قابو پانا پڑے گا ۔۔۔ اور وزرا کو بھی سنجیدگی سے اپنے عہدوں کا کام کرنا پڑے گا۔۔۔ جس میں تحریک انصاف ابھی تک سو پرسنٹ ناکام ثابت ہوئی ہے۔۔۔
تحریک انصاف کو مکمل طور پر ناکام کرنے کے لیے زرداری اور نواز شریف کے درمیان مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایک معاہدہ طے پایا ہے ۔۔۔اس معاہدے کو تکمیل دینے میں فضل الرحمن نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔۔۔معاہدے کے تحت پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک کی کامیابی کی صورت میں بلاول بھٹو زرداری کو وزارات عظمیٰ سے نوازا جائے گا ۔۔۔اور اس کے جواب میں پیپلزپارٹی اس تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے ہر حربہ آزمائے گی ۔۔۔ماسوائے سندھ اسمبلی کے استعفوں کے ۔۔۔ مولانا فضل الرحمان بھی تحریک کی کامیابی کی صورت میں صدر کے عہدے کا متمنی ہے۔۔۔ اس معاہدے کی کی تکمیل کے بعد بلاول بھٹو زرداری کافی متحرک ہے کیونکہ وہ اپنے آپ کو اگلا وزیراعظم دیکھ رہا ہے ۔۔۔نیز وہ اس تحریک کو کامیاب کرنے کے لیے سندھ کارڈ کھیلنے سے بھی باز نہ آئے گا۔۔۔ گیارھ جماعتوں پر مشتمل یہ اتحاد حکمران جماعت کے لیے کسی بڑ ے خطرے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔۔۔ جس کو ناکام بنانے کے لیے حکمران جماعت کو بروقت فیصلے اور درست راہ عمل اختیار کرنا ہوگا ۔۔۔ مریم نواز شریف بھی اس تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے کافی متحرک ہیں ۔۔۔
اب مستقبل میں دیکھنا یہ ہے کہ یہ دونوں یعنی بلاول اور مریم اپنے والدین کی چوری کو چھپانے اور او پی ڈی ایم کی تحریک کو کامیاب بنانے کیا کیالا ئحہ عمل اختیار کرتے ہیں ۔۔۔اور اس میں کتنا کامیاب ہوتے ہیں ۔۔۔کچھ سوالات ایسے ہیں جن کا جواب صرف مستقبل ہی دے سکے گا ۔
مثلا یہ پی ڈی ایم اتحاد حکومت کو گرانے میں کامیاب ہوگا یا نہیں؟؟؟ ۔۔۔ اور مستقبل میں عمران خان پی ڈی ایم اراکین کو این آر او دے گا یا نہیں ؟؟
؟

Comments
Post a Comment