پی ایس ایل _٦ کون سی ٹیم جیتے گی ۔تحریر؛ محمّد عدنان انجم ۔۔۔موبائل نمبر 0320.7780152


انسان کی ازل سے فطرت ہے وہ جلدباز اور لا ابالی ہے ، انتظار کرنا اسکی سرشت میں نہیں۔ شاید اسی لیے اسے میانہ روی پر چلنے کا حکم دیا گیا ہے ۔۔۔

اگر کرکٹ کی بات کی جائے تو پی ایس ایل سکس اپنے عروج پر ہے جس نے تمام کرکٹ سے محبت کرنے والے لوگوں اور ملکوں کو اپنے حصار میں لیا ہوا ہے۔۔۔

ایسے میں کوئی تو اپنی پسندیدہ  ٹیم  کے چیمپئن ہونے کی پیشگوئی کر رہا ہے ۔تو دوسری جانب کچھافراد اپنی  پسندیدہ ٹیم کی موجودہ کارکردگی سے مطمئن نہیں۔۔۔

موجودہ سیزن کے ابھی تک میچز کی بات کی جائے تو  اسلام آباد یونائیٹڈ ،لاہور قلندر، کراچی کنگز  اور پشاور زلمی  چھے ،چھے پوائٹس کے ساتھ،  پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہیں ۔ ملتان سلطان نے  ابھی تک ایک میچ جیتا ہے ۔ جب کہ کوئٹہ  گلیڈی ایٹر ابھی تک کوئی میچ نہیں جیت سکی ۔۔۔

  یاد رہے کہ تمام ٹیموں نے  ابھی تک اپنے چار ،چار میچز کھیلیں ہیں ۔۔۔

 پی ایس ایل  سکس  دو پارٹس پرمشتمل  ہے ۔ پہلا پارٹ  21 فروری سے لے کر  07 مارچ تک کراچی کے  نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے ۔ جبکہ دوسرا پارٹ 10 مار چ سے لے کر 22 مار چ  تک لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ جس میں ہرٹیم اپنے حصے کے  دس، دس میچز کھیلے گی۔ پہلے مرحلےکے تمام میچز مكمل ہونے کے بعد  جو چار ٹیمز  پوائنٹس  ٹیبل پر سرفہرست ہوں گی ۔ان کے درمیان سیمی فائنل کے میچز ہوں گے۔اور جو دو  ٹیمیں سیمی فائنل جیتنے میں کامیاب ہونگی۔  انکے درمیان 22 مارچ  کولاہور میں  فائنل کھیلا  جائے گا  ۔۔۔

یاد رہے کہ، پچھلے  پی ایس ایل کے میچز پاکستان کے   چار شہروں یعنی لاہور، کراچی،پنڈی  اور ملتان میں کھیلے گئے  تھے ۔ جبکہ اس دفعہ کرو نا  پروٹوکول  کی وجہ سے  پی ایس ایل  صرف دو شہروں یعنی کراچی اور لاہور میں منعقد کیا جا رہا ہے ۔۔۔ 

موجودہ کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہناقبل از وقت ہوگا  ۔کہ کون سی  ٹیم دوہزاراکیس میں   چیمپئن بننے میں کامیاب ہو گی ۔

 لیکن اگر موجودہ کمبینیشن   اور مجموعی کارکردگی کو دیکھا جائے تو اس دفعہ فائنل  اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندر کے درمیان ہونے کے چانسز  زیادہ ہیں۔ جبکہ فائنل جیتنے کے  اسلام آباد یونائیٹڈ کے چا نسز زیادہ لگ رہے ہیں ۔۔۔

 انسان کی ازل سے فطرت ہے کہ جلد باز اور لا ابالی ہے ۔انتظار اسکی  سرشت میں شامل نہیں ۔ شاید اس لیے اسے میا نہ روی کا حکم دیا گیا ہے ۔۔۔

Comments